Featured Video

Breaking News
Join This Site

Fashion

Waqia

Waqia

"حبیبہ عدویہ" کی بابت آتا ھے کہ نماز عشاء کے بعد کوئی ایک ساعت گزرتی تو وہ اپنے گھر کی چھت پر چلی
جاتیں.. اپنی اوڑھنی اپنے گرد کس کر لپیٹ لیتیں کہ بار بار نہ کھلے.. قیامِ شب میں کھڑی ھوجاتیں اور اس سے پہلے یوں گویا ھوتیں..
"الٰہی ! تارے گہرے چلے گئے , آنکھیں سونے لگیں , سب بادشاھوں نے اپنے پھاٹک بند کرلئے , ھر پیار کرنے والا اپنے پیارے کے ساتھ خلوت میں جا چکا اور تیری یہ بندی ھے جو تیرے سامنے آ کھڑی ھوئی ھے.."
اس کے بعد وہ اپنی نماز میں مگن ھوجاتیں.. فجر ھوجاتی تو گویا ھوتیں..
"الٰہی ! رات جا چکی , دن چڑھ آیا.. آہ کہیں مجھے معلوم ھوجائے تو نے قبول کرلی ھے تو خوشیاں کروں , رد کردی ھے تو بین کروں..
تیری عزت کی قسم ! جب تک تو مجھے یہاں رکھے گا تیرے آگے روز کھڑی ھوں گی , ہاتھ پھیلا کر ھی رکھوں گی.. تیرے در کو چھوڑ کر کہاں جاؤں..؟
کچھ بھی ھو , میں یہاں سے نہ ھلوں گی.. تیرا کرم جس کو نظر آتا ھو وہ اس کو چھوڑ کر بھلا کہاں جاتا ھے..؟!"
امام غزالی رحمتہ اللہ علیہ.. "احیاء علوم الدین"